اپنی فیملی کے نام
اک تمھارے مسکرانے سے
کیا کچھ نہیں ہوتا؟
تو سنو!
اک تمھارے مسکرانے سے،
پھوُل کھلنے لگتے ہیں
پنچھی چہکنے لگتے ہیں
گلنار دہکنے لگتے ہیں
بہار نکھرنے لگتی ہے
قندیلیں جلنے لگتی ہیں اور
مندروں کے دیئے
تیری ہنسی سے لَو مانگنے لگتے ہیں
چاند بھی تو
چاندنی بکھیرنے لگتا ہے
اک تمھارے مسکرانے سے
ستارے دمکنے لگتے ہیں
چار دشائیں مہکنے لگتی ہیں
ہم سنورنے لگتے ہیں
کیوں کہ صرف تمھارے مسکرانے سے
منسوب ہیں خوشیاں ہماری
تمھاری ہنسی سے بندھی ہیں سانسیں ہماری-
आँखें पढ़ कर ही तवज़्ज़ो दे दिया कर जाना
तेरी ये सवाली ख़ुद्दार बहोत है
آنکھیں پڑھ کر ہی توجہ دے دیا کر جاناں
تیری یہ سوالی خودار بہت ہے-
अज़ीब सी कैफ़ियत है न सुकूँ है न करार है
यक़ीनन दिल को किसी मोअजिज़ह का इंतज़ार है
कश्मकश में हूँ किन वजुहात को रोऊँ मैं
दर्द ए मोहब्बत भी है ,घर के भी मसले हज़ार हैं
عجیب سی کیفیت ہے نہ سکوں ہے نہ قرار ہے
یقیناً دل کو کسی معجزہ کا انتظار ہے
کشمکش میں ہوں کِن وجوہات کو روؤں میں
دردِ محبت بھی ہے، گھر کے بھی مسلے ہزار ہے-
یہ محبت ہے خودغرضی نہیں ۔
وہ بھی چلے گا جو میری مرضی نہیں ۔
If there are conditions, it is not love.-
क्या डराएगी , हमको क़यामत ,
हम क़यामत की रातें गुज़ारे हुए हैं !
ऐ मौत आंखें ना दिखा हमको ,
हम बेवफ़ाई के मारे हुए हैं-
दोनों के जिस्म साथ थे
ज़ख्म दोनों के पास थे।
दर्द बराबरी का था
प्यार तब भी जारी था ।
मोहब्बत जिस्म से नही
रूह से जो हो चुका था।।-
انکے چیحری مے ہم خدا کا دیدار کرتے ہیں
اپنی نمازون مے ہم ہر دِن انسی ملتے ہیں-
ماں
گلاب جیسی خشبو، چودھویں کی چاند جیسی چاندنی
فرشتوں جیسی معصومیت، سچائی کا پیکر لازوال محبت، شفقت، تڑپ، قربانی جب یہ تمام الفاظ ایک ہو جائیں تو تین حرفوں کا ایک خوبصورت سا لفظ بنتا ہے
"ماں"
خدا نے جب ماں کو بنایا فرشتوں کو حکم دیا، چاند کی ٹھنڈھک تبسم کے آنسو، بلبل کے نغمے، گلاب کا رنگ، چکور کی تڑپ، پھول کی چمک، کہکشاں کی رنگینی، کویل کی کو کو ، سمندر کی گہرائی، دریاؤں کی روانی، موجوں کا جوش، زمین کی چمک صبح کا نور، آفتاب کی روشنی کو جمع کیا جائے تاکہ ماں کی تخلیق کی جاۓ
ﷲرب العزت کی نعمتوں میں سبسے افضل ترین نعمت ہے ماں_______دنیا میں سب سے حقیقی عشق ماں کا اپنے اولاد سے ہے
واقعی ماں ایک عظیم ہستی ہے-
وہ جو اک شب جلی تو شمع کہ دیا
برسوں سے جل رہا ہوں کوئی تو خطاب دو-
وہ ماضی اور میں مستکبِل بن جاؤں تو کیا بات ہے
وہ خواب اور میں حقیقت بن جاؤں تو کیا بات ہے
ساتھ کوئی بھی ہو مگر ذکر میرا ہی ہو تو کیا بات ہے
وہ عادت اور میں لت بن جاؤں تو کیا بات ہے-