ربّ العلمین پہ توکل کرکے دیکھو
لیکن پہلے اونٹ باندھو
خوشی ملے گی
دیکھ لینا
-
الحمد للہ علی کل حال۔
جب انسان جان لے کہ ہر کام میں
اللہ کی مصلحت ہے تو وہ مطمعن
رہتا ہے۔بے چینی دراصل قدرت
کے فیصلوں کو نہ ماننے کے
نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔
توکل، پر سکون زندگی کی کنجی ہے-
Like heard the words الله اكبر
Let spread the word لا إله إلا اللهon your lips-
Sabar karna jitna mushkil lag raha hena
Dekhna uska ajar bhi utna hi khoobsurat hoga
ان اللہ مع صابرین
بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے-
ساری بات انداز فکر کی ہی ہے۔ہمارے سکون کا دارومدار بڑی حد تک ہماری سوچ پر ہوتا ہے۔توکل اور معاملہ فہمی انسان کی پرسکون زندگی کا کلیہ ہیں۔
برادران یوسف جیت کر بھی ہار گئے۔ یوسف علیہ سلام کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہی ان کو تخت تک لے جانے کا سبب بنی۔
واللہ خیر الماکرین-
ہاں!
میں جانتی ہوں
کہ سفر بہت دشوار ہے
کبھی کرچیاں، کبھی خار ہے
کبھی وقت کی تیز دھار ہے
مگر ہے یقیں
ہاں!!
مجھے ہے یقیں!!!
تیری ذات پر
اے میرے خدا!
جو یہ زندگی ہے عذاب تو
تیرے رحم کا بھی تو ساتھ ہے
کہاں زندگی کو ثبات ہے
کہاں درد کو بھی حیات ہے
-
إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًاo
یقیناً دشواری کے ساتھ آسانی بھی ہے(القرآن)
حق کی راہ میں کی گئ کوشش رائیگاں نہیں جاتی
۔ارشاد باری تعالی ہے
لیس للانسان الاماسعی
دنیا کی زندگی معرکہ حق و باطل ہونے کے علاوہ انسان
کے ایمان، توکل، استقامت اور صبر کی آزمائش بھی ہے۔
اللہ اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہے۔اگر انسان مایوسی،
نا شکری اور منفی سوچ کی بجائے حکمت عملی، شکر گزاری
اور مثبت سوچ کو فروغ دے تو جلد یا بدیر کامیابی حاصل
کر لیتا ہے۔بقول اقبال رح
ہاتھ ہے اللہ کا بندهء مومن کا ہاتھ
غالب و کار آفرین کار کشا کار ساز-
انسان بہترین مخلوق ہونے کے باوجود اللہ کا محتاج ہے جب یہ یقین راسخ ہو جائے تو تقدیر کے فیصلوں کو ماننے میں آسانی ہوتی ہے۔بعض اوقات انسان معاملات کو اس انداز سے حل کرنا چاہتا ہے جو اللہ کے نزدیک قابل قبول نہیں ہوتے اس کئے وہ تذبذب کا شکار ہو جاتا ہے۔کوشش درست سمت میں ہو تو جلد یا بدیر نتیجہ انسان کے حق میں ہی نکلتا ہے . اللہ کی ذات پر یقین کامل ہونا چاہئے کہ وہ ضرور اس مشکل سے نکالے گا
Mussarat
-
آپ کی تقدیر کا انحصار اس بات پر نہیں کہ لوگوں کی آپ کے بارے میں کیا رائے ہے بلکہ اس پر ہے کہ باوجود تکلیف کے آپ کو اپنے رب پر بھروسہ کتنا ہے۔اگر انسان میں توکل اور شکر گزاری کی صفات نہ ہوں تو ہر نعمت کے موجود ہوتے ہوئے بھی سکون سے محروم زندگی گزارتا ہے۔
-