Waseem Akbar   (اشک)
162 Followers · 158 Following

read more
Joined 11 February 2019


read more
Joined 11 February 2019
4 FEB 2023 AT 16:46


وہ خواب اگر میرا ہوتا تو میں زندہ رہتا
ان بہت ساری الجنوں سے میں آزاد رہتا

اس کو دیکھنا ایک معجزہ ہی تھا یارو
ورنہ میں محبوب کے معنی سے بیخبر رہتا

-


25 OCT 2022 AT 18:21

میں فنا تھا جس کے عشق میں وہ دفا کر گیا
کچھ ایسے وہ مُجھے موت کے حوالے کر گیا

-


17 OCT 2022 AT 21:18

گزر گیا يا گزار دیا گیا وہ وفا کے دن
بے نام محبت میں گزارے ہوئے دن

زرد پتوں کا موسم جب رقص میں تھا
تب سے کیسے گزارا ہم نے ایک ایک دن

پھر خود ہم گردشِ ساغر میں رہیں
وہ پھر جھیل کے کنارے گزارا ایک دن

اُنکی چشم سے سلسلہ شروع ہوا تھا
دل کو یہ ماجرا سمجھ نہ آیا اتوار کے دن


خواب کی آنکھوں میں چبھتے ہوئے خواب
اشک~ بے وار مارا گیا خواب میں ایک دن

-


14 OCT 2022 AT 16:58

کہ تُو خوابِ زندگی تھا خواب ہی رہا

تو آیا تھا لمحہ لمحہ سہی ،میں کھو گیا مکمل
تیرا دیکھنا کمال تھا،میرا کھو جانا زوال ہی رہا

تھا درمیان ہمارے کُچھ حسین سا احساس
تو نظر انداز کر گیا جیسے میرا کوئی خدا نہ رہا

سوال کرتا، انتظار کرتا،نہ جانے میں کیا کیا کرتا
اے خواب چراغ بُجھ گئے ہوا پر قابو کس کو رہا

سمجھ جائے گا ایک دن میری بھی اہمیت شاید
پاس رہ کر اشک ~ خود کو صحرا میں ڈھونڈتا رہا۔۔

-


10 OCT 2022 AT 20:07

Fall 🍂🍁

کچھ ایسا ہی خذا تھا،زرد پتوں پر وہ چلتا تھا
وہ چاند بھی پورا تھا، بس زمین پر اترا تھا
اِک بھیڈ تھی پر میں خاموش تماشائی تھا
بس اُس خواب سے اُسی پل مُجھے پیار ہوا تھا


-


14 SEP 2022 AT 16:00

کسی کو طلب مار گئی اُس کی
کوئی اُسے پا کر بھی اُداس کر رہا

-


13 SEP 2022 AT 22:01

کُچھ رہ گیا نہیں ، بس اب ویرانیاں باقی ہیں
میں وہی ہوں ، وہ بھی صحراء میں باقی ہیں

تھا درمیان کچھ پھر وہ زمانے کے ڈر سے بدلا
وہ بدلا تو کیا ،میرے اندر اب بھی وہ باقی ہیں

اگر بچھڑنا ہی تھا تو عہد وفا کی باتیں کیوں
زندگی حیران ہوں مُجھ میں زندگی باقی ہیں

وہ قسطوں میں سہی ،دیدار تو کرا دیتی ہے اپنا
پاس بٹھا کر اس کو بہت سارا دیکھنا باقی ہیں

خیال نہیں خواب تھا ~اشک وہ تیرا سب کچھ تھا
اب وہ جو اُس کا ہے اس کے حوالے کرنا باقی ہیں

-


8 SEP 2022 AT 19:45

پہلے لہجہ ،پھر راستہ وہ بدل گیا
وہ خواب ایک رات میں کتنا بدل گیا

کچھ بھی ویسا نہیں رہا جیسا تھا
اب کیا باقی ہے اب اگر وہ بدل گیا

-


4 SEP 2022 AT 0:43

پھر سیاہ رات میں تیری یادوں کی خوشبو جاگی
پھر اشک برسے آنکھوں سے سیاہ بادل کی طرح

دُھول کی طرح اُڑہ جاؤ گا تیرے شہر کی گلی میں
تیز طوفانی بارش میں اُڑھتے زرد پتوں کی طرح

-


17 AUG 2022 AT 12:08

اتنی بھاری شرط رکھ دی اُسنے آخر
ریزہ ریزہ ہوجائے گا میرا جسم آخر

کیسے کروں قابو اس بے تاب دل کو
کیسے منظور کروں تمہاری شرط آخر

اندھیرا پھر چہا جائے گا زندگی میں
ہوا تیز ہے بُجھ گئے سبھی چراغ آخر

بے قراری کے عالم میں ساری عمر رہ لے
دے گیا سزہ مُجھکو وہ میرا قرار آخر

چھوڑ دیگا وہ مُجھکو ویران صحرا میں
خاک ساری و بربادی میرے نصیب میں آخر

لازمی ہیں کیا یہ اختیاری شرط اب ~اشک
تُجھ سے تو وجودِ منسوب تھا میں آخر

-


Fetching Waseem Akbar Quotes