ہر اک کونہ گھر کا ویران لگتا ہے
اپنا آپ بھی خود سے انجان لگتا ہے
اک سناٹا سا چھا گیا ہے دل و دماغ پر
ماں تیرے بغیر سب سنسان لگتا ہے
گزاری ساری زندگی صرف رنج و ملال میں
ہوا ہے دفن سنگ تیرے ہر ارمان لگتا ہے-
I am a victom of the terrible realities of life
Life is nothing but a helpless... read more
جانے سے پہلے اس نے اشارے بہت دیے
بد بختی کے پردے تھے جو آنکھوں پہ پڑ گئے-
دل کی ویرانیاں سنے کوئی
اس کی خاموش صدائیں کہے کوئی
ایسی ہو دوربین کہ ان گہرائیوں میں جھانک سکے
نقش چہرے پہ اداسیاں میرے لکھے کوئی
دل کی ویرانیاں سنے کوئی-
یہ ذندگی بہت چھوٹی سی ہے
لیکن یہ ذندگی بہت لمبی ہو جاتی ہے
اگر کوئی اپنا پیارا اس ذندگی سے چلا جائے
اتنی لمبی کہ گزارے نہیں گزرتی-
کچھ زخم ہرے ہوۓ تو ہم تڑپ کے رہ گئے
دنیا نے مل کر ہمارا تماشہ ہی بنا دیا-
بچھڑنے والے کو بھی خبر نہ تھی
کہ آج سب اپنوں کو چھوڑ جاٶنگا
اک نظر پلٹ کر ہی دیکھنے کے لیے
میں واپس کبھی بھی لوٹ کر نہ آٶنگا-
اگر راتوں کو طویل عبادتیں نہ کر پاٶ تو اپنے بوڑھے والدین کی دل سے خدمت کر لیا کریں
مجھے یقین ہے کہ ہزار راتوں کی عبادتوں اور ریاضتوں سے بھی کئی گنا ذیادہ ثواب کے آپ حق دار ہوں گے-
جینے کا گر شوق ہے تم کو
اپنا بوجھ اٹھائے چلنا
امید کی نظریں نیچی رکھنا
اپنے ہاتھ میں ہاتھ تھمائے چلنا-