23 MAY 2018 AT 7:09

حق کا مسافر اپنی حیات میں بنی نوع اِنسان کو اپنی نگاہ سے فیضیاب کرتا ہے اور اس دنيا سے رخصت ہونے سے قبل اپنے راہِ حق کے سفر کے تمام تر مشاہدات و تجربات اپنی کتابوں کے سینے میں دفن کر جاتا ہے تاکہ اس کے بعد میں آنے والے حق کے متلاشی اس کے ایک ایک لفظ سے فیضیاب ہو سکیں ۔لیکن ان بزرگانِ حق نے علم کو عمل سے مشروط کرنے کی تلقین کی ہے ۔کتاب سے حاصل کرنے والا علم زندگی کی تجربہ گاہ میں عمل میں نہ لایا جائے تو لکھنے والے کی محنت اور حاصل کرنے والے کا علم دونوں رائیگاں جاتے ہیں ۔

A tribute to the enlightened soul, WASIF ALI WASIF SAHIB

- Teeba Syed