زندگی میں آگے بڑھنے کیلئے کئی بار منہ کے بل گرنا پڑتا ہے ، لیکن یہی گرنا آپ کو اٹھنے کی قیمت کا احساس دلاتا ہے اور جس دن آپ کو یہ احساس ہو جاتا ہے تو پھر آپ کبھی نہیں گرتے اور آپ کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
-
اس کی غزل کا مصرعہ ۔۔۔۔۔۔
افسانے کا کردار ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سفر نامے کا منظر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصوری کا چہرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آنکھ کا جگنو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہجر کی داستاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وصل کی آرزو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی اور ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔-
اور محبت سے موثر کوئی اینٹی ڈپریسنٹ ابھی تک دریافت نہیں ہوئی ۔
جس قدر فوری آرام دیتی ہے اس قدر اپنا عادی بھی بنا لیتی ہے-
کبھی کبھی ہمارے دل میں جمی روس کی برفیلی پہاڑیوں جیسی الجھنیں ہماری روح کو منجمند کر دیتی ہیں لیکن کن فیکون کے سورج کی ایک کرن ان پر پڑ جائے تو سب پگھل کر مائع مائع ہو جاتا ہے ۔
رات کتنی ہی اندھیری ہو بس اس سورج کے طلوع ہونے کا دن ضرور مقرر ہوتا ہے ۔ یہ اس کا وعدہ ہے۔
اور وہ اپنے وعدے سے کبھی نہیں پھرتا!
-
تم نے بہت سے سکون افروز
نظارے دیکھے ہوں گے ۔۔
جن کو دیکھ کہ یقیناً
تیری آنکھیں ۔۔۔
ہاں تیری آنکھیں
ٹھنڈی ہوتی ہوں گی
مگر۔۔۔۔۔۔
مگر میں نے دیکھا ہے
تیرے آنکھوں سے
میرے لیے ۔۔۔۔۔۔
محبت کو جاتے ہوئے
تو سوچو بھلا کہ
یہ دیکھ کر۔۔۔۔۔
میری آنکھیں
ہاں میری آنکھیں
ہمیشہ کیلئے ۔۔۔۔
ٹھنڈی ہو گئیں
بالکل ویسی ہی ٹھنڈی
جیسے سرد خانے میں
کوئی برسوں سے
لاوارث لاش پڑی ہو
تم نے بہت سے نظارے
دیکھے ہوں گے
میں نے تو فقط
تمہاری آنکھوں میں
خود کے غروب ہونے
کا نظارہ دیکھا
سنو میں نے بھی
اک نظارہ دیکھا-
اگر آپ اس انسان سے اس کی ذاتی ذندگی پر بات کرتے ہیں جس سے آپ کا ذاتی نوعیت کا تعلق نہیں ہے تو یقین کریں آپ کا یہ عمل ، بداخلاقی ، بدتہذیبی اور آپ کے بد سلیقہ ہونے کی بدترین مثال ہے ۔
-