مدتوں بعد جو اسے دیکھا تو دیکھا بھی کیا توقیر
آنکھیں اشکبار ہو گئیں اور چہرہ دھندلا نظر آنے لگا-
اک عرصہ میں کسی کی نظروں کے سامنے رہا
اک عرصہ میں اس کے لیے قابل اعتبار رہا
پھر یوں ہوا کہ میں نے اظہار محبت کر دیا
تب سے بے اعتباری نے اسکے دل میں گھر کر لیا
اب بتاؤ توقیر میں یہ بات اس کو کیسےسمجھاؤں
وہ جو جانتا ہے مجھے میں اس کو صفائی دیتا ہوا شرم سے مر نہ جاؤں-
مجھے اس پھول سے مسئلہ یہ تھا
فقط میں ہی اس کی خوشبو سے مستفید نہیں تھا-
ایک شخص کی محبت آپ کو بتاتی ہے کہ آپ کون ہیں؟؟؟
آپ کی اوقات کیا ہے ۔۔؟ برداشت کتنی ہے آپ میں ۔؟ کتنا ظرف ہے آپ کا؟ کتنے رحم دل ہیں آپ۔۔؟ کتنا غصہ ہے آپ میں؟ درد کسے کہتے ہیں؟ احساس کیا چیز ہے..؟ مانگنا کیا ہوتا ہے؟ گڑگڑا نہ کیا ہوتا ہے ...جھکنا کیا ہوتا ہے... اور ویسے بھی محبت عقل مند لوگوں کے ساتھ زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی محبت کے لیے تھوڑا پاگل ..تھوڑا بے وقوف ہونا ضروری ہے!!! اور عقلمند لوگ محبت نہیں تجارت کرتے ہیں.. اور ہمیشہ خسارہ دیکھ کر راہ بدل لیتے ہیں۔۔-
رونقوں سے ہٹ کر میں ہمیشہ ویرانی میں رہا ہوں
جو پڑھی نہیں کبھی کسی نے میں ایسی کہانی میں رہا ہوں
جسے دور سے دیکھ کر ہی لوگ راستہ بدل لیتے ہیں
میں اک مدت ایسی عمارت پرانی میں رہا ہوں
تمہیں مجھ سے محبت تھی ہی نہیں ورنہ تم پوچھتے
میں بچھڑ کر تجھ سے اب تک کہاں رہا ہوں-
وہ کبھی بھی کہیں سے بھی آسکتا ہے
اس لیے میں نے ہر طرف آئینہ لگا رکھا ہے
لوگ ٹہنیاں لٹکاتے ہیں کسی کو واپس لانے کے لئے
میں نے تو دروازے پر اپنے دل کو لٹکا رکھا ہے
اسے معلوم تھیں میری سبھی کمزوریاں
اس لیے اس نے میری دکھتی رگ پہ ہاتھ رکھا ہے
میں نے جو چاہا کبھی تو چاہا صرف اسی کو
اور اس نے میری اسی بات کا فائدہ اٹھا رکھا ہے
اس نے کہا تھا کبھی کہ مجھے محبت کرنا نہیں آتی
میں نے تو تب سے خود کو آگ میں جلا رکھا ہے
اور حیرت کی بات یہ ہے کہ مجھے موت بھی نہیں آتی
شاید کسی کی دعاؤں نے مجھے اب تک بچا رکھا ہے
اے عشق تو کبھی کسی کو راس کیوں نہیں آتا
شاید تجھے بھی کسی نے محبوب سے جدا رکھا ہے-
میں پہلی محبت کے سحر سے کبھی نہیں نکل پایا
کوئی بتاؤ کہ یہ دوسری محبت کون لوگ کرتے ہیں
یا تو ان کو پہلے ہی محبت نہیں ہوئی تھی کسی سے
یا پھر وہ لوگ صرف جسموں کا سودا کرتے ہیں-