آج سے
کیا میں صحیح ہوں؟
کیا میں نے صحیح کیا؟
یہ نہیں کہ
وہ کیا کر رہا ہے؟
کیا وہ صحیح ہے؟
(شیرونہ ثناء)
-
بے شک آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے میں اور رات اور دن کے ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے میں اور کشتیوں میں جو دریا میں لوگوں کے فائدے کے لئے رواں ہیں اور مینا میں جس کو اللہ آسمان سے برساتا ہے اور اس سے زمین کو مرنے کے بعد زندہ (یعنی خشک ہوئے پیچھے سرسبز) کر دیتا ہے اور زمین پر ہر قسم کے جانور پھیلانے میں اور ہواؤں کے چلانے میں اور بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان گھرے رہتے ہیں عقلمندوں کے لیے(خدا کی قدرت کی) نشانیاں ہیں.
(سورہ البقرہ 162)
-
سو تم مجھے یاد کیا کرو میں تمہیں یاد کیا کروں گا اور میرا احسان مانتے رہنا اور ناشکری نہ کرنا.
(سورہ البقرہ 152)-
باتیں کل بھی وہیں تھیں
باتیں آج بھی یہی ہیں.
صرف کردار بدل گئے ہیں.
-شیرونیہ ثناء-
پتہ ہے کیا وقت گزر جاتا ہے پہلے ہم بچے تھے اب جوان ہیں پھر بوڑھے ہوجائیں گے. بعض اوقات میں سوچتی ہوں کہ اگر وقت نہ گزرے ہم جیسے ہیں ویسے ہی رہیں اسی دور میں اسی سال میں. ابھی ہم اپنے والدین کی سرپرستی میں ہیں تو کتنے مزے میں ہیں ہے کسی قسم کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے پر اگر یہ وقت نہ گزرے تو ہم سب اپنی اس حالات سے جلد ہی اکتا جائیں گے. زندگی پرکشش نہیں رہے گی زندگی کا مزہ ختم ہو جائے گا. زندگی کا ایک اصول ہے یہ کائنات ایک اصول کے مطابق چل رہی ہے. وقت نے گزر جانا ہے وقت گزر جاتا ہے اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے اسی وقت میں ہم نے اس زندگی کو جینا ہے. اپنی زندگی کے مقاصد پورے کرنے ہیں اور اپنی چھوٹی سی زندگی کو خوشیوں سے بڑھنا ہے. وہ کہتے ہیں نا کہ وقت کا کام ہی گزر جانا ہے.
_شیرونیہ ثناء-
Knowing what time passes before we were kids now we are young then we will be old. Sometimes I think that if time does not pass, we will remain as we are in the same year and same age. Now we are under the guardianship of our parents, how much fun it is. There is no obligation but if this time doesn't pass, we will all be tired of this situation soon. Life will not be attractive, the fun of life will end. There is a principle of life, time has passed, time passes, in it we all have goodness. At the same time we have to live this life. The goals of your life are to fulfill and live your short life well. They say that time is of the essence.
-
چپ رہو
بیچ میں مت بولو
یہ تمہارے کام کی بات نہیں ہے
چھوٹی ہو چھوٹی بن کر رہو
اپنے کام سے کام رکھو
یہ وہ جملے ہیں جو ہم اکثر اپنے چھوٹوں کو بولتے ہیں. ہم کسی معاملے میں ان کی رائے لینا مناسب نہیں سمجھتے. تب بھی نہیں جب بات کا تعلق ہی ان کی ذات سے ہو. تو پتا ہے اس کا کیا نقصان ہوتا ہے؟ جب ان بچوں کو کوئی فیصلہ لینا ہو تو وہ ڈگمگا جاتے ہیں دوسروں سے مشورے مانگتے ہیں. کیا پتا وہ لوگ ان کو مخلص مشورہ دیتے بھی ہیں یا نہیں؟ اپنے بچوں کو کبھی نہ ٹوکیں ان کی رائے لیں تاکہ وہ مضبوط کردار کے مالک بنیں اور صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کریں اور دوسروں کو بھی مخلص مشورہ دے سکیں.
-شیرونیہ ثناء-
Keep silent
Don't speak in the middle
You have no scene in this matter
Mind your own business
These are the phrases we often speak to our little ones. We do not consider it appropriate to have their opinion in any case. Not even when it comes to their own selves. Know what the harm is? When these children have to make decisions, they are overwhelmed. Seek advice from other people. Do they know that they give them sincere advice? Or not? Do not stop children from giving their opinion. So that they can be strong characters and make the right decision at the right time.
-
Why does this happen? We repeatedly commit the same sin, repent and then sin. This cycle of sin is always in our lives. The reason for this is the weakness of our faith? Why we are attracted to sin again and again?
But I find comfort in knowing that Allah will forgive me from repenting. I apologize for the apology. He will forgive every sin if you sincerely ask for forgiveness. Man makes mistakes and his Lord is the beneficent, the merciful.-
ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ہم بار بار ایک ہی گناہ کرتے ہیں. توبہ کرتے ہیں, پھر گناہ کرتے ہیں. ہماری زندگی میں یہ گناہ کا چکر ہمیشہ چلتا رہتا ہے. کیا اس کی وجہ ہمارے ایمان کی کمی ہے؟ ہمارا نفس ہمیں کیوں بار بار گناہ کی طرف راغب کرتا ہے؟
پر مجھے اس بات سے سکون مل جاتا ہے کہ میرا رب مجھے توبہ کرنے پر معاف کر دے گا. معافی مانگنے پر معافی مل جائے گی. بے شک اُس ذاتِ عظیم کا کوئی ثانی نہیں وہ ہر گناہ کو معاف کردے گا اگر تم سچے دل سے معافی مانگ لو گے. انسان خطا کرتا ہے اور اس کا رب رحم کرنے والا ہے.
-شیرونیہ ثناء-