"دکھا ہے دل تجھ سے جو آشنائی ہے
چاند جل گیا چاندنی کی بےوفائی سے"-
"ہمارے وَہْم کی باریکیوں کو سمجھنے کی کوشش نہ کرو
خود اپنے آپ سے ہی سَر ٹکراتے رہوگے اِس آئِنَہ خانے میں"-
"خِلافِ دَسْتُور وَصْل کے اَسْباب بننے لَگےتھے
سو ہم نے مجنوں کو باہَر کر دیا فسانے سے"-
"لازِمی ہے بَنْتی ہے لَغْزِش میرے گُف٘تار میں
میں نے خَط بیجھا تھا جَواب آیا ہے اِنْکار میں"-
"تیری آنکھوں سے مَعْلُوم ہوتی ہے تیرے اِنْتِظار کی طَلَب
تیری ہنسی کو دیکھ کے اُس پے رَشْک آتا ہے"-
"جانے گئے کَہاں وہ لوگ جو جانتے تھے مَسِیحائی کا ہُنَر
صَحْرا بارِش کی زَد میں ہے میرے شَہْر میں جہلم سُوکھ گیا"-
"بُرا یا اچھا جو بھی کیا اُس کا خَراج دینا پَڑ گیا
کی موت کی تَمَنّا شَدّ و مَد سے عادَتاً پھر بھی جِینا پَڑ گیا"-
"کوئی مُجھ سا ہی مُجھے ملیگا کبھی تو
اِس وَہْم کو میں نے اب تَلَک پال رکھا ہے"-
"چَاہ کے بھی ہم آنکھیں نَہِیں کھول پاتے اور یہ ڈراونے خواب
سارا زمانہ آ کے پَلْکوں پے بَیٹھ گیا اور اُس پر یہ ڈراونے خواب"-
"چاہے کرتا بھی ہے اگر وہ اَغْیار سے اُلْفَت کا دَعْویٰ
پر مجھ سے تَوَقُّع بھی کرتا ہے کہ میں گِلَہ کروں
خود ہی میں سَراپا کَشْمَکَش ہے اُس سے یہ تَعَلُّق میرا
وہ رَسْماً گزر جائے آغوش سے میں ہواؤں سے اُلْجھا کروں"-