علم کا ایک سمندر ہے جتنا تیروں گے
اتنا ہی سفر بڑھتے جایگا
ایسا سفر جو کبھی طے نہیں پایگا
لاکھ طوفان بھی آئنگے
پر اللہ چا ہا تو یوں ہی جیتتے جاںٔنگے-
Har khushi har gham ko lafzoun mein qaid karo
جس کو جو بھی ملتا ہے ضروری نہیں کے وہ
دوسروں کو خوش کرکے ملا ہو
بعض چیزیں بے غیرت بن کے لی جاتی ہے
دوسروں کے ارمانوں کو روند کر
اپنی ضد پوری کی جا تی ہے-
آج کل کے رشتے کچھ سمجھ نہیں آتے
کسی کے ساتھ
مخلص ہوجاوں تو سمجھتے ہے مطلبی
اورخاموش ہو جاوں تو گھمنڈی-
بہت تکلیف دیتا ہے وہ لمحہ جب اپنی پسندیدہ چیز
کوئی اور استعمال کررہا ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
غیروں سے کیا کرینگے شکوہ ہر بار دغا دار
کوئی اپنا ہی ہوتا ہے۔
-
Na kaho kuch lafz aise
💘 Dill tadapta hai baar baar
Wo Mohabbat hi kiya...
Jo ley imtehan baar baar-
اگر خدا نے دی تکلیف تو شکر کرینگے
گناہ تو دھل گیے ہر درد پر
اگر دے درد کوئی اپنا تو دعا کرینگے
اے خدا صبر دے ہر درد پر-
ایک سچ
کسی نے سچ کہا ہے کے باپ سایہ دار درخت ہے
جن کے سایہ میں اولاد چین سے جیتے ہیں
پر باپ کے جانے کے بعد بڑا بھائی ہی ہوتا ہے
جو باپ کے ذمہ داریاں اٹھاتا ہے
مگر !
وہ باپ جیسا انصاف نہیں کر سکتا .....
باپ کے نظروں میں ہر اولاد ایک جیسی ہوتی ہے
باپ کی سونچ اولاد کے لیے مخلص ہوتی ہے
اور باپ کے لئے گئے فیصلے بے لوث ہوتے ہے
دولت سے زیادہ اولاد کی خوشی عزیز ہوتی ہے
-
یہ دجّالی زمانہ ہے یہاں خود کو مصروف رکّھا کرو
اپنے خالی دماغ میں شیطان کو نہ بسایا کرو
سکون سے جینا چاہوں تو اپنوں سے میل جول رکّھا کرو
پیسوں کے لئے یوں ہر کسی سے رشتے نہ توڑا کرو-
کب سے پیاسا ہو محبت کا سمندر نہیں ملتا
وہ لبوں پہ جو میٹھا جل ہے وہ کہی نہیں ملتا
اب کے روز جوملوں اس قدر پیلو کے
جیسے وه پل دوباره نہیں ملتا-
کچھ اپنوں نے دیا درد ایسا
کے بھولایا نہیں جاتا
اتنے ستائے ہوئے ہے ہم
اب وہ رشتہ ہم سے نبھایا نہیں جاتا
اتنے اکیلے ہوگئے تھے زندگی میں
کے اب کسی کا ساتھ ہم سے نبھایا نہیں جاتا
-