کتابِ عمر کا زندگی سے پھر ایک باب ختم ہوا
پھر ایک خواب سچ نہ ہونے کا ملال ختم ہوا
موت کھینچ لائی مجھکو زندگی کے دلدل سے
پھر لہجوں کی تلخی سے ملتا اضطراب ختم ہوا-
الحیاۃ مع الایمان❣️
_____________________________
خرد کو مائ... read more
کسی کی پُر فسوں باتوں سے تم دھوکہ نہ کھا جانا
تمہارے پاس مطلب کے دیوانے بھی آئینگے...........💯-
وہ شیرِ خُدا تھے ، مجاہد تھے ، تھے دامادِ مُحمّد
جن کے آشیاں میں چہکتی تھیں کائناتِ مُحمّد
اُنکے قدموں میں کوئی عاشق کیوں نہ ٹکڑے ہووے
جن کے سر پر سایہ فگن تھا فیضانِ رحمٰنِ مُحمّد-
شاید یہ آخری شب ہو حقیقی زندگانی میں
شاید____ اگلی صبح خوابِ زندگی میں ہو-
بشر تیری دنیا سے یہ اُلفت ..... حقیقت تیری دوگز زمین ہے
وائے نادانی .... وہاں تیرے اعمال کے سوا کچھ بھی نہیں-
آخر تہذیب و سلیقہ بھی تو کوئی شئے ہے
کہ ہر جھکا ہوا شخص گرا ہوا نہیں ہوتا-
بہت حیران و پریشاں ہوں مصوّر کی قلم پر.....🌱
اُسنے ایک ہی نوع میں سنوارے ہیں چہرے کتنے....🍀-
لگا وار جو تو یوں لگا میرے پاس کھڑا میرا رقیب ہے
جب آنکھ کھلی تو یقین ہوا میری دشمنِ جاں میرا رفیق تھا-
Shaesta lehje se bhari hai guftgu unki
Tehzeeb men dhali hai tarbiyat unki
Akhuvvat aur apnepan men bemisal hain wo
Mutasir unki har ada se hai ye hamsheera unki-