نہ کچھ کہا، نہ سنا، نہ کچھ بولا جا رہا ہے
معمروں کی دشمنی میں بچوں کا خون تولا جارہا ہے
اداس آنکھیں پھر نم ہوئیں پھولوں کے انتظار میں
آنسؤں کی صورت میں غم انڈیلا جارہا ہے
نئے سال کی آمد ہے اور اک طرف ثاقب
سیاہ دن کی سیاہی میں دل بیٹھا جارہا ہے
16-12-2014
Black Day-
الجھن
تجھ میں آخر ایسی بھی کیا بات رکھی ہے
کہ میں نے الجھا اپنی ہر اک رات رکھی ہے۔
اے حسن بے مروت خوش تھا میں تجھ سے پہلے
تونے تو بنا کے زندگی میری اداس رکھی ہے۔
میری جان ہم ہیں بگڑے ہوئے جوانی کے
مگر تیری ماں نے یہ قتالہ عالم بڑی محتاط رکھی ہے۔
میں تو بے رنگ ہوں ازل سے، کہ ثاقب!
خدا نے اس کی صورت آرا مثل آفتاب رکھی ہے۔-
*آخری ہم جلیسی*
جب کسی اور کی پہچان ہو جاؤں گا میں
تمہارے لئے انجان ہو جاؤں گا میں۔
ابھی وقت ہے تو قدر کر میری،ورنہ!
بہت جلد کسی اور کی جان ہو جاؤں گا میں۔
شیریں ہوں تب تک، اکیلاہوں جب تک۔
کسی اور کے آتے ہی ناشائستہ زبان ہو جاؤں گا میں۔
کوچہ قلب میں ازبر ہے وہ تاہنوز
کر دوں گا فراموش،جب نادان ہو جاؤں گا میں۔
بے اجل ہی رہا دور حیات میں ثاقب!
گراں بہا بن جاؤں گا،جب بے جان ہو جاؤں گا میں۔-
کبھی عرش پر کبھی فرش پر
کبھی ان کے در کبھی دربدر
غم عاشقی تیرا شکریہ
میں کہاں کہاں سے گزر گیا-
I Don't Care What You Think About Me Because I Don't Born To Impresse You And I Will Not Die With Your Unhappiness So I'm 100%Sure I Don't Care All Of It
-
Love is game of deth but I like to play that game with a great spirit
-