LIVE THE LIFE FULLEST..
Live the life Fullest as Life of Your Own
Since Morning till 'tis The Brightest New Dawn
In the Garden, lyke Colourful Flowers Shown,
Thy Company scents All This ‘Worldly Lawn’.
Bethink, Leeches will impede freely though,
Whilst Oughtn’t be as a Mooncalf Grown
Hold thy Grip O’er theire Trip simply Throe,
For thou are lone with any account Unknown.
Pain e'er accompanies paths; no Hedonism
Aimed Strains and Shreiks, Buoy up Advance; no groan,
Nay loose Composure; Survive Stoicism
Wait for ‘that while ’ and ‘BeseigeThou Throne’.
Thou Miseries shall make Thee out of Thee
Set in tune, Meloncholy Flown; Thou free.-
A write... read more
Scolding words; Wonder hoards
Those boards too hold the shiny sigh.
Thy concern, What Why to Concern,
For Sown in your land is the Rye.
-
"The Worst Tragedy of Ours (humankind) is not even Understanding and Feeling
What Tragedy is ?"
-
The Most important Point in our life to understand is Whatever happens in our life happens for the maturing of our Life.
-
کبھی بہار ہے میں بھی خزاں
رنگین گلستان بھی ہے ریگستاں,
ہماری عجب دنیا ہے یہ ایسی،
کھلتے چمن میں بھی کانٹوں کے لرزاں_
-
Every Moment,
My Dream meets me
and utters only
Three Words;
Going?
Tired!
or
Expired?
-
Apparently 'Physical Appearances' make the 'Human' but the 'Mental Appearances' make the 'Humanity'. Whilst, the former is Name, the latter forms the Fame; the quality of being Human.
-
Go with the Things life Brings forth to You. Those, for sure, are to Take You and Make You from 'This You' to 'That You'.
-
اک مدت بعد وہ پیاری کتاب جو میرے پاس ائی
بے حس خیالوں میں کھویا، ایسے دنیا اندر کی جگائ
دلکش مناظر دکھاتے، سریلے وہ ترنم میں گنگنائ
ہر پہر، ہر سمت، با ہمت ایسے مجھ پر تھی چھائی
بے خیالی میں بھی ہر خیال جو تیرا بلائی
کچھ تیری عادت سے پرے ساتھ یہ ایسا نبھائی
تیری انکھوں کی وہ چمک، تیرے قدموں کی وہ دمک
بیاباں کو میرے جیسے خوش نصیبی کی بارش ہو ائی
بنے حسیں کچھ پل پھر سے کچھ پل دل دکھی جلائی
سکوں ملا جو دل کو ایسے جیسے مرض کی واحد دوایی
رخساروں پہ کھیلتی وہ زلفیں، لبوں پے حسیں مسکراہٹ
بدلے خوشی سے میری بھی آہٹ ایسے دل کو لبھائی
بیٹھا جو تھا میں کیوں مجھ سے یہ دل لگی سنائی
کہ بس تیری یاد ہی تھی جو اندر میرے ایس گنگنائی
-
________درد دل دریا____
وقت کی تپش کا تھا اک بھائ مارا
دوری سے اس کی لیا دریا کا سہارا
واقف نہ تھا دریا کی کشیدگی سے بیچارہ۔
ناچاری بس لگائی غوط اک درکنارہ۔
گہری اپنی آغوش میں دریا نے موہ لیا
بے رہم اپنے بہاؤ تلے اس کو ڈبو دیا
موجوں نے اس کی کہاں اسے بچا لیا
پھر شفقت کے جذبے نے اک بہن کو بلا لیا۔
ڈھوبتے بھائی کو بچاۓ' تھی یہی امید ذہن میں،
امید بھی کیا! نہ دریا میں پہنچی موت کے صحن میں
ڈبکی آزادی کی خاطر بنی اظافی مِحَن میں
یکجایی بھی کیا دکھائی زندگی کے اس گرہن میں
بچا نہ سکے تمہیں دنیا کے یہ غوطہ خور
سونچ ان کی کہیں اور پہنچ کہیں اور
بلاوا تو بس تھا یہ اپنے خدا کے اور
آہ و زاری یہاں کی کہاں لے سکے تمہیں اپنی اور
بھائی سے پہلے جو بنی آپ مرگ مفاجات
ہمت و حوصلہ یہ تیرا بیانی ہے الفت کی جذبات
بے ساختہ یہ محبت روانی پر کم ہے الفاظ و صفحات
التجا بس اب رب سے ہے کہ جنت نصیب ہو وہ حیات۔
______بہن تیری عظمت کو سلام________
-