دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ہم پرندے کہیں جاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ہم ہیں سوکھے ہوئے تالاب پر بیٹھے ہوئے ہنس
جو تعلق کو نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
گھر پہنچتا ہے کوئی اور ہمارے جیسا
ہم تیرے شہر سے جاتے ہوئے مر جاتے ہیں
یہ محبت کی کہانی نہیں مرتی لیکن
لوگ کردار نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں 🥀-
Hafiz Abdullah
2 Followers · 1 Following
Joined 7 December 2019
6 JAN 2022 AT 1:47
28 JAN 2020 AT 22:35
کتنی ظالم ہے یہ یکطرفہ محبت
وہ یاد تو آتے ہیں مگر یاد نہیں کرتے-
28 DEC 2019 AT 12:46
ویسے ہم پہ بھی ہزاروں لوگ مرتے ہیں
لیکن ہمارا دل بھی ایسے کنجر پہ آتا ہے۔
جو ہمیں منہ ہی نہیں لگاتا۔-
23 DEC 2019 AT 0:03
میں واقف ہوں تیری ہر اک ادا سے جاناں
میں نے بھی زندگی کا ایک حصہ حرامیوں کے ساتھ ہی گزارا ہے-
7 DEC 2019 AT 14:40
کچھ لوگوں کے دیکھنے کا انداز ہی اتنا پرکشش ہوتا ہے انسان نہ چاہتے ہوے بھی ان کی حسین آنکھوں کے جال میں پھنس جاتا ہے۔
-