تھی اِس قدر عجیب مسافت کہ کچھ نہ پوچھ___
آنکھیں ابھی سفر میں تھیں اور خواب تھک گئے___
-
اُداس رہ کر کسی کو اُداس کیا کر نا
تمام دن میرے
سینے میں جنگ کرتا ہے
وہ شخص جس کہ
مقدر میں
خود کشی بھی نہیں-
تجھ سے پہلے بھی کئی زخم تھے سینے میں مگر
اب کے وہ درد ہے دل میں کہ رگیں ٹوٹتی ہیں-
وہ سادگی پہن کر بھی دل میں اتر گیا
اس کی ہر اک ادا میں عجب بھولپن سا تھا-
کبھی پلکوں پر آنسو ہیں ،کبھی لب پر شکایت ہے
مگر اے زندگی ! پھر بھی مجھے تجھ سے محبت ہے۔-
میری روح کی حقیقت میرے آنسوؤں سے پوچھ
میرا مجلسی تبسم میرا ترجمان نہیں ہے۔-
دُنیا میں کِسی بھی رِشتے سے مُحبت کی جائے یا مُحبت ہو جائے ، یہ بات اہم نہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ خود سے مُنسلک رِشتوں سے مُحبت نبھائی جائے اور ایسا وہی کر سکتے ہیں جو صَبر ، برداشت ، ایثار ، وَفا اور قربانی میں کمال رکھتے ہوں
کیوں کہ کِسی بھی رِشتے کو ھمیشہ کے لئے توڑنے سے بہتر ھے تھوڑا سا جُھک کر اُسے بَچالیا جائے اور یہ حقیقت ھے کہ رِشتوں کے دُکھ بَرداشت نہیں ھوتے-
ہماری آنکھیں جو شعر سنانے لگ جائیں..
تم جو غزلیں لیے پھرتے ہو ٹھکانے لگ جائیں..
-