کتنی بار کہا میں نے۔۔
وہ مگر نہیں مانا۔۔
اس نے ضد نہیں چھوڑی۔۔
لاکھ سمجھایا اسے۔۔
لوگوں کے ڈر سے وہ پگلا۔۔
سردیوں میں ٹھنڈے پانی سے۔۔
نہانے کا جرم کر بیٹھا۔۔
اب تب سے بیچارا۔۔
لحاف سے ہی نہیں نکلا۔۔
بہت کوشش کی ہم نے۔۔
کہ اس کے جذبات جانیں ہم۔۔
اسے تھا لاکھ سمجھایا۔۔
مگر اس نے ضد نہیں چھوڑی۔۔-
آپ کی تلخ نوائیوں کو، یہ دل اب سہہ نہیں پائے گا۔۔
آپ کو جانے کا کہہ دیں مگر، آپ کے بنا دل رہ نہیں پائے گا۔۔-
مجھے معلوم تھا استخارے میں نہ ہی آنی ہے۔۔
نہ میرے پاس گاڑی تھی، نہ گھر تھا، نہ ہی پیسہ تھا!!-
آپ کی خیریت پوچھنے کے بہانے ہی سہی۔۔
ہم نے کئی لوگوں سے بہت ربط بڑھا رکھا ہے۔۔۔-
وہ مجھے اکثر یہ کہتا تھا۔۔
کہ تم پاگل لڑکی ہو۔۔۔
تم دنیا پر بہت اعتبار کرتی ہو۔۔
تم سب کو اپنا ہی سمجھ لیتی ہو۔۔
اور وہ واقعی،
سچ کہا کرتا تھا۔۔
میں بہت پاگل لڑکی ہوں۔۔
دنیا پر بہت اعتبار کرتی ہوں۔۔
سب کو اپنا ہی مان لیتی ہوں۔۔
اسی لیے تو۔۔
اس پر اعتبار کرلیا تھا۔۔
اور اسے اپنا ہی سمجھ لیا تھا۔۔
میں واقعی۔۔
بہت پاگل لڑکی ہوں۔۔-
آپ چلے جایئے، یہی بہتر۔۔
آپ نہ آیئے، یہی بہتر۔۔
آپ نہ مانیں اب مجھے اپنا۔۔
اب نہ مجھے منایئے، یہی بہتر۔۔
عشق کے راستے ہیں مشکل سب۔۔
یہاں سے مڑ جایئے، یہی بہتر۔۔
دل یہاں سب ہی تو دُکھاتے ہیں۔
آپ نہ دُکھایئے، یہی بہتر۔۔
کیجیے مجھ سے آپ بس محبت۔۔
بیج نفرت کا مت اگائیے، یہی بہتر۔۔
میں نے مرنا سیکھا ہے بس زمانے سے۔۔
آپ مجھے جینا سیکھائیے، یہی بہتر۔۔
میں نہیں جانتی میں کون ہوں مدحت۔۔
آپ مجھے میرا پتہ بتائیے یہی بہتر۔۔-
سنو جاناں۔۔
مجھے معلوم ہے۔۔
تمھیں مجھ سے محبت ہے۔۔
مگر جب بھی۔۔
کسی عام سی رت میں۔۔
یونہی بے ارادہ سے۔۔
میرا ہاتھوں کو ہاتھوں میں۔۔
بہت نزاکت سے لیتے ہو۔۔
پھر آنکھوں میں دیکھ کر۔۔
یہ کہتے ہو۔۔
کہ تم بن جی نہیں سکتا۔۔
قسم لے لو۔۔
یہ اتنی بڑی دنیا۔۔
اور ایسی کتنی دنیائیں۔۔
سیارے اور ستارے سب۔۔
وفا کے استعارے سب۔۔
بہت معمولی لگتے ہیں۔۔
بس یہ جملہ تمھارا پھر۔۔
مجھے کائنات لگتا ہے ۔۔
یہ سب سے خاص لگتا ہے۔۔
اور یہ عام سی رت بھی۔۔
قسم لے لو۔۔
بہت ہی خاص لگتی ہے۔۔
❤-
یہ کس نے کہہ دیا کہ راستے الگ ہیں ہمارے۔۔
یہی تو راستے ہیں جو ہمیں ملاتے ہیں۔۔۔
ہم ایک دوسرے سے گر جدا بھی ہوجائیں۔۔
یہی راستے تو ہمارے گھر کی طرف جاتے ہیں۔۔
♥️-
میں اس سے محبت کرتی ہوں مگر اب یہ بھی نہیں۔۔
وہ جو کہہ دے گا بس مانتی ہی چلی جاوں گی۔۔-