تم نے کتنا درد دیا ہے کسکو یہ بتلائیں ہم۔
اپنی ہی غلطی مانیں خد کو ہی سمجھائیں ہم۔
تیرے بہانے ہم کیا جانیں کیوں ہمکو ٹھکرایا ہے۔
سچ بھی مانیں، جھوٹ بھی مانیں، کتنا دل کو بہلائیں ہم
ہونٹوں سے الفاظ چرا کے آنکھوں سے اشعار بنائے۔
تیرے لیے جو لکھیں ساری، غزلیں کسے سنائیں ہم۔
خوشیوں سے سینچا تھا جسکو، آنسو کے سیلاب نے توڑا۔
اس خواب کی ہر اک ڈالی سے پنچھی اب اڑائیں ہم ۔
تیری خوشی ہی میری خوشی ہے۔ پر دیکھیں کیسے غیر کے ساتھ
تیری خوشی میں ہم بھی ہنس لیں، یا خد کو تڑپائیں ہم۔
جینا مرنا ساتھ اسی کے ، کچھ ایسا سوچا تھا منکرؔ۔
اب آگ لگا دیں دنیا کو یا جد ہی جل جائیں ہم
-