کہتی ہیں گھنگھور گھٹائیں
آپ ہمیں ملہار سنائیں
مرتے وقت فرشتہ بولے
کیمرہ دیکھ کے ہاتھ ہلائیں
ویسے اتنی بات نہیں تھی
آپ کو جانا ہے تو جائیں
بے سمتی ہے میں ہوں تم ہو
اور یہ ناہنجار ہوائیں
باتوں سے کچھ کام ہے میرا؟
مجھ کو کام کی بات بتائیں
وہ، مایوس نگاہوں والی
اُس سے میری بات کرائیں
اپنے اپنے زخم سمیٹیں
اپنا اپنا بوجھ اٹھائیں
دھرتی ماں آغوش بھرے گی
بین کریں گی بوڑھی مائیں
وسیم حیدر
-