QUOTES ON #URDU_SHAYERI

#urdu_shayeri quotes

Trending | Latest
5 JAN 2018 AT 17:39

Dil ye mera muntazir tera..
Kyun tujhse hi itna pyaar karta hai...

Zabt rahta hai iztiraab me khud toh..
Mujhe bhi mua bekraar karta hai...

Muttsil hai tere tassavur se bhi, gahraiyon tak..
Auro ke toh vajood se bhi inkaar karta hai...

Aalam toh dekho iski deewangi ka...
Shaam dhale hi jalata hai chiraag umeed ka..
Aur aaftaab ke aane tak intzaar karta hai....

-


14 JAN 2021 AT 21:53

زندگی ہر صبح کے بعد نئی سی لگتی ہے زخم دے کر دن بھر کے شام اپنے دامن میں سمو لیتے ہے نہ وقت رکتا ہے نہ غم کے طوفان خوشی میں بھی غم کے آنسو ہم جیسوں کو ڈھونڈ لیتے ہے

-


16 JAN 2021 AT 20:20

کس قوم نے شہداء کے کفن کو مخمل کے کپڑے کے طور پر استعمال کیا اور اس سے جتنا فائدہ اٹھا سکتے تھے ان لوگوں نے اٹھایا ۔۔۔۔۔۔‌‌۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
آج بھی قوم کے رہبر گہری نیند میں اپنے مفادات کے خواب دیکھ رہے ہیں
انسانیت اور ضمیر دونوں اس قوم کے وجود سے فرار ہوچکی ہے ۔۔۔۔
تلاش جاری ہے ۔۔۔

-


3 JAN 2021 AT 12:21

सूखे पत्तों के साथ कुछ खत भी उड़ कर आ गये

मेरे हुजरे तक आयी थी हवा पिछली बहार की

-


23 SEP 2022 AT 13:00

کسی نے کہا ہـم سے آج تم بڑی شاعره بنتی پھررہی ہو,
ہم نے مسکرا کر جواب دیا
شاعرہ تو نہیـــــں بس وقت کا شکر ہے جس نے بولنا سکھا دیا...

-


15 JAN 2021 AT 20:45

شیکسپیئر نے کہا تھا نام میں کیا رکھا ہے
اگر شیکسپیئر کا نام نہ ہوتا تو ہمیں کیسے پتا چلتا کہ شیکسپیئر میں کیا رکھا تھا
‌نام ہی کام ہے اور کام ہی نام ہے

-


17 JAN 2021 AT 19:05

महफ़िल में कुछ नये मजमूआ लेके आइये
अब तो पुरानी शायरी से हर रिसाला थक चुका है....

-


18 JAN 2021 AT 21:51

جس جمہوری نظام میں قلم کی نوک کو مظلوم کے حق میں لکھنے کی اجازت نہ ہو وہاں کیسی جمہوریت اور کیسا انصاف ۔۔۔۔۔۔۔۔؟

-


7 DEC 2017 AT 8:59

शबनमी सी गुलाब पुरनमी सहर
चरागों की रोशनी ने जलाया है रातभर!
वादा सबाओं का सदायें कशिश भरीं
नादां दिलों ने अपनों को रुलाया है रातभर!
रिन्दों की वाहवाही हर नज्म पे इरशाद
महफिल में कौन आके पिलाया है रातभर!
सुबहे आफताब की कलियां मुन्तजिर
अंधेरों ने दगा दे कर खिलाया है रातभर!
बातों की चाशनी में जहर मुकम्मल
चाहत की चांदनी में मिलाया है रातभर!

-


20 JAN 2021 AT 21:34

کامیابی اور ناکامی دو ایسے راز ہے جن کو ہم محنت اور تقدیر سے جوڈ لیتے ہیں اسمیں حقیقت کے بہت سے راز دفن ہوتے ہے اگر امیری اور غریبی کے دو الفاظ ہمارے درمیان نہ ہوتے تو یہ کہا جاتا ہے کہ اسکی تقدیر میں لکھنے والے نے غریبی کی سیاہی سے غربت لکھ دی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ لفظ
غریبی آج بھی دنیا کے سینے پر سماجی نابرابری کی مہر ثابت ہورہی ہے ۔۔۔۔۔۔؟

-