Sunaina Majeed  
3.2k Followers · 210 Following

Writing is my way of catharsis. Follow me on insta ❤
Joined 29 October 2017


Writing is my way of catharsis. Follow me on insta ❤
Joined 29 October 2017
10 DEC 2022 AT 3:44

عجیب بات ہے نا۔ لوگ ہمیشہ اس خوش فہمی میں رہتے ہیں کہ ہمیں آج بھی ان سے محبت ہے۔ ارے! تم سے کون محبت کریگا۔ تمہیں تو خود سے محبت نہیں ہے۔ ہاں ہمیں جس سے محبت ہے اسکا چہرہ تمہارے جیسا ہے۔ آنکھیں بھی وہی ہیں۔ بال بھی۔ آواز بھی۔ مگر ہمیں تو اک خیال سے محبت تھی۔ آج بھی ہے۔ ہمیشہ رہے گی۔ تم کون ہو؟ کس گمان میں ہو؟ تمہیں تو ہم نے مڑ کر بھی نہیں دیکھا۔

©سنینہ مجید

-


9 SEP 2021 AT 0:25

آخری خط تمہارے نام!
سچ کہوں؟ ہاں وہی کہوں گی ہمیشہ کی طرح۔ یہ آخری خط میں تمہیں نہیں لکھنا چاہتی تھی۔ مگر میں رشتوں اور کہانیوں کو ادھورا چھوڑ دینے پر یقین نہیں رکھتی۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ جہاں لگے کہ کوئی شخص آپ کے وقت اور جذبات کے قابل نہیں ہے اس کے کردار کو اپنی زندگی کی کہانی میں مار دینا چاہئیے۔ اک لمحے کی تاخیر کیے بغیر۔ میں نے بھی یہی کیا تھا۔ بہت تکلیف کے ساتھ۔ مگر اب دیکھو۔ میں مطمئن ہوں۔ تم بے سکون ہو۔ تم جیسوں کے حصے میں یہی آتا ہے۔ تمہارا دن تمہیں مبارک۔
~سنینہ مجید

-


30 JUL 2021 AT 14:33

چوتھا خط تمہارے نام!
کیا محبت ختم ہو جاۓ تو رشتہ ختم ہو جاتا ہے؟ کسی نے سوال کیا ہے مجھ سے۔
سن کر مرے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔
لوگ اب ایسے سوال بھی کیا کریں گے؟
مجھے تو لگتا ہے کہ دنیا میں صرف محبت ہی ہے جو حشر تک باقی رہ جاۓ گی۔
اک محبت ہی تو ہے جو فانی نہیں ہے۔
محبت تو آسمان اور زمین جیسی ہوتی ہے۔
جن کو ملنے کی اجازت نہیں مگر اک دوسرے کو سہارا دیے ہوۓ ہیں۔
محبت تو چاند اور سورج جیسی ہوتی ہے۔
جن کے درمیاں دن اور رات کی عمر بھر کی مسافت حائل ہے۔
مگر سورج چاند کو اپنی روشنی سے منور رکھتا ہے۔
کیا تمہیں نہیں لگتا کہ محبت، حاصل ہو یا لاحاصل، کبھی دکھ کا باعث نہیں بنتی؟
وہ ہاتھ پکڑ کر، راستے کے بیچ کھڑا کر کے یہ نہیں کہتی کہ اب مجھے تمہاری ضرورت نہیں رہی۔
کیا تمہیں معلوم ہے کہ مجھے بھی تم سے ایسی ہی محبت ہے؟۔
کیا تمہیں نہیں لگتا کہ یہ سوال غلط تھا؟
©سنینہ مجید

-


24 JUL 2021 AT 5:20

سدا ہنستا ہی رکھوں گا
تمہیں رونے نہیں دوں گا

فقط اپنا ہی لکھوں گا
تمہیں کھونے نہیں دوں گا

سمیٹوں گا تمہارے غم
تمہیں تنہا نہیں چھوڑوں گا

میں سبھی وعدے نبھاوں گا
تمہیں جینا سکھاوں گا

تم پر جان دیتا ہوں
تمہیں مرنے نہیں دوں گا

©سنینہ مجید


-


27 JUN 2021 AT 4:19

تیسرا خط تمہارے نام!
سنو! میں نے زندگی کو ہر زاویے سے دیکھا ہے۔ کہ مری عمر تھوڑی ہے۔ تجربہ زیادہ ہے۔ میں جانتی ہوں کہ خون کے بھی سات رنگ ہوتے ہیں۔ اور لوگ رشتوں کو اترن کی طرح بدلتے ہیں۔ میں نے اذیت کی کئی حدوں کو ناپا ہوا ہے۔ سو اب مجھے رونا نہیں آتا۔ مگر میں جانتی ہوں کہ مری دنیا کے اس پار محبت کی اک بستی ہے۔ تم اسی بستی سے آئے ہو۔ تمہیں مرے لیے بھیجا گیا ہے۔ تم مری امید کی آخری لو ہو۔ میں محبت پر ایمان رکھتی ہوں سو تمہارے ہونے سے زندگی کو محسوس کرتی ہوں۔ میں نے تمہیں ضروری رکھا ہے ضرورت نہیں۔ میں تمہارے بعد بھی زندہ رہوں گی۔ بس زندگی کو محسوس نہیں کروں گی۔ تمہاری اک ہنسی پر میں دل و جاں سے قربان ہوں۔ مگر کیا کروں کہ میں نادان ہوں۔ تم سے پہلے کچھ کھونے کا ڈر نہیں تھا۔ تمہارے ہونے سے دل سہم گیا ہے۔ میں تب جینے سے ڈرتی تھی۔ میں اب مرنے سے ڈرتی ہوں۔

©سنینہ مجید

-


5 JUN 2021 AT 11:40

تیسرا خط تمہارے نام!
سنو! تم زندگی ہو۔ میں کبھی، کہیں، کسی کو زندہ رہنے کے گر سکھاوں گی تو تمہاری ہی مثال دوں گی۔ سنو! تم قوس قزا ہو۔ تمہاری ہر بات، تمہارے ہر خیال کے كئی رنگ ہیں۔ مجھے ٹھیك ہی تو لگتا ہے۔ تم واقعی میری دنیا کےنہیں ہو۔ میں تو سیاہ اور سفید دائروں میں ہی رہی ہںوں۔ اور تم۔ تم نے ہر رنگ اوڑھ کر دیکھا ہے۔ خدا کی قسم! سب جچتے ہیں تم پر۔
سنینہ مجید

-


28 MAY 2021 AT 22:22

دوسرا خط تمہارے نام!
مجھے لگتا ہے كہ جیسے تم کوئی معصوم سا بچہ ہو۔ جو مجھے دیکھ كر کھلکھلاتے ہوئے مری جانب دوڑتا چلا آتا ہے۔ جسے یوں چہکتے ہوئے دیکھ کر میں دنیا کی ہر فكر، ہر خیال کو اک طرف رکھنے پر مجبور ہو جاتی ہوں۔ میں برسوں کی قید بامشقت سے چور شخص ہوں۔ تم اک نظر میں مجھے مری ذات سے رہائی دیتے ہو۔ تم ہمیشہ یوں ہی نظر میں رہو۔ تم کامل سکون ہو۔ تم مكمل جنون ہو۔
سنینہ مجید

-


27 MAY 2021 AT 21:36

پہلا خط تمہارے نام!

مجھے لگتا تھا
میرے قدم کسی کی آواز سن کر
منجمد نہیں ہو سکتے۔
مجھے یہ بھی لگتا تھا کہ
کسی کی ہنسی مرے دل کو زندہ نہیں کر سکتی۔
مگر آخر کون ہو تم۔
تم اس دنیا کے نہیں لگتے۔
تم کسی اور سیارے سے آئے ہو۔
تم اپنے ساتھ سبھی رنگ لائے ہو۔
اپنی آنکھوں میں بھر کے۔
تم جہاں رہتے ہو۔ رنگوں کی بہار رہتی ہے۔
لوگ تمہیں عام سمجھتے ہوں گے۔
تم نے مجھے مرے لفظ لوٹائے ہیں۔
تم عام ہو ہی نہیں سکتے۔
سنینہ مجید۔

-


22 DEC 2020 AT 6:50

میں كچھ یوں تمہارا ہجر منائے جا رہا ہوں
لبوں پر جان ہے اور مسکرائے جا رہا ہوں
© سنینہ مجید

-


20 DEC 2020 AT 9:43

تمہیں بھلانے کو اک زمانہ چاہئیے
خود کو مگر کچھ دن آزمانا چاہئیے

تری خوشیاں مری جاں تجھ کو مبارک لیکن
ترا ہر غم مرے حصّے میں آنا چاہئیے

میں اس لیے دنیا کی دوستی سے ڈرتا ہوں
اس کے واسطے انداز منافقانہ چاہئیے

میں چاہتا ہوں کہ تم بھلا دو مجھے
اب مجھے تم سے دور جانا چاہئیے

وہ شخص جو مرے نام پہ تڑپ اٹھتا ہے
مجھے روبرو پا کر اسے مسکرانا چاہئیے

©سنینہ مجید

-


Fetching Sunaina Majeed Quotes