6 OCT 2017 AT 19:06

جو نفرتوں کی کڑی دھوپ سہ کے آتے ہیں
محبتوں کے حسیں باغ وہ سجاتے ہیں

کبھی نہ سوچئے نفرت انھیں مٹا دیگی
کہ نفرتوں کے سفینے الٹ ہی جاتے ہیں

جو قیمتی ہیں وہ پتھر جَڑے ہیں تاجوں میں
جو بے وُقعت ہیں، سبھی ہاتھ میں اٹھاتے ہیں

اگر وہ آپ سے ملتے نہیں شکوہ کیسا؟
بتائیں آپ کبھی ان کےگھر بھی جاتے ہیں؟

'نہیں' کا لفظ بھی کہنا ہوا ہے یاں مشکل
مزے میں ہیں وہی جو ہاں میں ہاں ملاتے ہیں

- ©AmatulHadi