Iqra Khan   (Lakeer se zra hath k)
260 Followers · 38 Following

read more
Joined 28 July 2018


read more
Joined 28 July 2018
28 DEC 2021 AT 1:26

وہ جب سے مسکرائے بیٹھے ہیں
ہم بھی اک راز چھپائے بیٹھے ہیں
ممکن ہے کہ عیاں ہو جائے آنکھوں سے
ہم ان پر دل لٹائے بیٹھے ہیں

اقراء خان

-


8 DEC 2020 AT 16:56

لوگ کیا کہیں گے

ہر طرف اک شور ہے
یہ لڑکی کام کی چور ہے
لالی سرخی پوڈر کاجل
گراتی پھرتی ہے اپنا آنچل
اپنے خوابوں کے بدلے رسوائیاں پائی ہیں
مجبوریوں کے عوض بدنامیاں پائی ہیں
میں خود کو دنیا کی نظروں سے کیسے چھپاؤں
یا یہ کیسے سمجھاؤں
میں نے اڑان بھرنے کے لیے پر کھولے ہیں
میں نے سپنوں کی ڈور پر کئ جھولے جھولے ہیں
یہ میرے خواب ہیں
نہ عذاب ہیں یہ نہ سراب ہیں
میری آرزو ہے مجھے بھی سکھ ملے
پر ہر بار بس دکھ ملے
میں ٹوٹ کے بکھری ہوں
مجھے میرے لوگوں نے توڑا ہے
مجھے میری ذات نے ڈوبویا ہے
لیکن سنو!
میں نے اپنے لئے جینا ہے
ہر غم کو اب پینا ہے
ہر زخم کو سینا ہے
رواں جانبِ منزل ہوں کیونکر پھر بدگمانی ہے
لوگ کیا کہیں گے, کس بات کی پریشانی ہے
زمانہ چھین سکتا نہیں میرے ارادوں کی روشنیاں
میں صنفِ نازک ہوں لیکن حوصلہ فولادی ہے, لاثانی ہے

اقراء خان

-


8 DEC 2020 AT 16:26

لوگ کیا کہیں گے

کھلے آسماں پر اڑان بھرتے
آج پھر اس سوچ میں ڈوبی ہوں
جب نکال پھینکے تھے سب خدشے
پھر ان ہواؤں کے آگے میں کیوں ٹوٹی ہوں
رنگ و نسل سے تو زمین کی ہوں
خودشناسی پر آج خود سے پھر کیوں الجھی ہوں
یقین ہوں, امید ہوں, حیا ہوں
پھر بھی سراپا سوال ہوں کہ کردار کی کیسی ہوں؟
بدنام ہوں, بد کردار ہوں بہت بے کار ہوں
سچ کہوں اگر, تب بھی جھوٹی ہوں
زمانے کے خیال میں کام تو بہانہ ہے
بس مجھے باہر جانا ہے
ضرورت کیا پڑی ہے؟
ارے! اس عورت کو تو مستی چڑی ہے
ہر روز اک نیا الزام ہے
ہر روز اک نیا امتحان ہے
نت نئے القابات سے نوازی جاتی ہوں
بِکوں نہ بھی تو بھی خریدی جاتی ہوں
خاموش بیٹھوں تو بھی سنائی جاتی ہوں
پسِ پردہ رہوں تو بھی دکھائی جاتی ہوں

اقراء خان

-


1 SEP 2020 AT 19:40

اس کوچہء رنگ و بو کی کیا بات
جہاں جسے تیرا دیدار ہو جائے

ہوش کسے رہا پھر دنیاداری کا
جو ملے تجھ سے وہ بے کار ہو جائے

عجب مٹھاس ہے اس کے لہجے میں
مخاطب جس سے ہو اسے خمار ہو جائے

اس کی آنکھوں کا نور دیکھ لے جو
صحیح و سالم بھی بیمار ہو جائے

نظر ڈالے وہ جس شے پر
بلند اس کا معیار ہو جائے

وہ سراپا رنگوں کا جال ہے
خزاں بھی چھوئے اسے تو بہار ہو جائے

وفا کا نغمہ وہ جب گنگنائے
باغی بھی اس کا تابع دار ہو جائے

وہ دیکھے جسے وہ نیک بخت
اور جو دیکھے اسے وہ گنہگار ہو جائے

اقراء خان

-


18 JUL 2020 AT 20:51

دور وہاں اک گاؤں میں
پریوں کا بسیرا ہے
رات اندھیرے لگتا ان کا ڈیرا ہے
جسم ان کا سنہرا ہے
اور ماتھے پر کلنک گہرا ہے
کسی کی خاموشیوں پر مجبوری کا چہرا ہے
کسی کی سسکیوں پر غلامی کا پہرا ہے
آس پاس ان کے فرعونوں کا گھیرا ہے
صداوں پر ان کی لبیک کہنے والا قاسم
اب بہرا ہے
سر ان کے فحاشی کا سہرا ہے
ہاں مگر وہ پاک ہے جو لٹیرا ہے

اقراء خان

-


5 JUL 2020 AT 13:14

چاند کے اس پار
ایک عکس ہے
میرے ہو بہو بھی ہے
اور میرے برعکس ہے
سفید گلیاروں میں
روشنی کا ہالا ہے
نور کا پیالا ہے
ہاں مگر اندر سے کالا ہے
ان گنت خوابوں کا جالا ہے
لا حاصل خواہشوں کی مالا ہے
میں دیکھ کے اسے حیران ہوں
وہ کیوں آباد اور میں ویران ہوں
غریبی کے در پر
میں بھوک سا بحران ہوں
اجڑا بکھرا بوسیدہ سا مکان ہوں
سویرے کی تلاش میں
اس تک آیا ہوں
اپنے وجود کے دکھ ساتھ لایا ہوں
وہ کہتا مجھ سے ہے کہ
میں تو مایا ہوں
تیرے ہی من کا سایہ ہوں
تیرے روبرو میں تیرا عکس ہوں
مگر تیری خواہشوں کے برعکس ہوں

(اقراء خان)

-


4 JUL 2020 AT 22:05

تیرے شہر میں آج بھی ہم
تیرے نام سے مقبول ہیں
میں نے کانٹے اپنا مقدر لکھے
اور تیری کہانی میں لکھے پھول ہیں

-


3 JUL 2020 AT 12:32

کچھ قائدے ہیں کچھ اصول ہیں
پر محبت میں تو سب فضول ہیں
ہم نے بہت کوشش کی کہ بات تیرے سر نہ آئے
پھر بھی بے وفائی کے گیت تجھ سے منقول ہیں
ہماری نیکیاں بھی تجھ سے گوارا نہیں
اور تیرے حصے میں آئے گناہ بھی ہمیں قبول ہیں
تو کر چکا فراموش گزرے لمحوں کی باتیں
شہر میں آج بھی ہم تیرے نام سے مقبول ہیں
میں نے کانٹے اپنا مقدر لکھے
اور تیری کہانی میں لکھے پھول ہیں
تیرے بعد بھی ہم تیرے ہیں
اور تو سب سے کہتا پھرتا ہے کہ ہم تیری بھول ہیں
تیرے مکر جانے کا گلہ مجھے کوئی نہیں
یہ عشق کی منزلیں ہی دھول ہیں

-


28 JUN 2020 AT 18:57

کچرے کے ڈھیر پر نشانیاں بکھرئیں تھیں
محبت کی بانہوں میں کسی کی شامیں نکھرئیں تھیں

-


22 JUN 2020 AT 2:31

تجھے سوچوں تو کیا لکھوں
جو لکھوں سمجھ سے بالا لکھوں
گماں لکھوں یا محبت کا کارواں لکھوں
گھنی دھوپ میں تجھے اپنا سائبان لکھوں
اگر آسمان کا رنگ تجھے لکھوں
تو شفق کی سرخی کو پھر کیا لکھوں
تجھے بارش لکھوں، بہار لکھوں
چاند کا خیال لکھوں
دنیا کے سارے نظارے لکھوں
پھر ان کو تیرے نام لکھوں
محبت کے قصیدے بہت لکھے
اب کچھ تیری گلیوں کے نام لکھوں
خوابوں کے در لکھوں
پھر ان پر تیرے نقش لکھوں
اٹھائے نظر جو تو
تیری آنکھوں کے کنارے لکھوں
تجھے اپنا گھر لکھوں
عشق تیرا نام لکھوں
صحیح لکھوں خراب لکھوں
اپنا تجھے نصیب لکھوں
صبح لکھوں شام لکھوں
اِدھر لکھوں اُدھر لکھوں
تجھے اپنا لکھوں
اپنے قریب لکھوں
بس یہی لکھوں
ہر بار لکھوں

-


Fetching Iqra Khan Quotes