2 JUN 2018 AT 21:01

بُھلا دینا ہے اُسکو چلو یہ بھی آزما کے دیکھتے ہیں
اُسکا دیا ہر زخم چلو آج سی کے دیکھتے ہیں
دلِ مُطمئین کو اب یہ اِضطراب سا کیوں ہے
قَاصد لیکے آیا ہے خط کس نام کا دیکھتے ہیں

- اَمِیر